پڑھے لکھے جاہل۔۔۔
نوکری کے انٹرویوز کے لیے خاصا رش لگا ہوا تھا تمام لوگ بڑے ہی پرجوش نظر آرہے تھے اعلی تعلیم یافتہ لوگ ہاتھوں میں اپنی ماسٹرز ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریز تھامے بڑی بے صبری سے اپنی باری کا انتظار کررہے تھے
ان دنوں گرمی کافی زیادہ تھی غرض کہ گرمی سے پریشان یہ لوگ کہیں منرل واٹر کی بوتل لبوں سے لگائے ہوئے تھے تو کہیں جوس کی بوتل سے اپنی تشنگی بجھا رہے تھے لیکن کچھ لوگ ساتھ میں اپنے بچوں کو بھی لائے تھے جن کے ہاتھ میں سلانٹی اور لیز وغیرہ تھے اور وہ ان سے لطف اندوز ہورہے تھے لیکن ارے یہ کیا ایک صاحب نے پانی کی بوتل پی کر وہیں پھینک دی ایک بچی نے اپنی ماما کو خالی ریپر دیا تو وہ آگ بگولہ ہوگیئں ارے مجھے کیوں دے رہی ہو پھینک دو نا یہیں ڈسٹ بن تو بہت دور پڑا ہے وہ دوسری خاتون کو اپنی کوالیفیکیشن ایم فل بتا رہی تھیں او مائے گاڈ کیا ہماری تعلیم ہمیں یہ سکھاتی ہے ؟ اس وقت یہ احساس غالب ہوا کہ محض علم حاصل کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ علم سے کچھ حاصل کرنا زیادہ ضروری ہے ۔۔۔
جہاں بچپن سے ہی اعلی تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا وہیں پڑھے لکھے لوگوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا اک الگ ہی جنون تھا لیکن اس جنون کے بہتے پانی میں ٹھہراو اس وقت آیا جب پڑھے لکھے لوگوں کو ہی سڑکوں پر سگریٹ پھونکتے دیکھا اور جب فخر سے روڈ کو پان کی تھوک سے رنگتے دیکھا جب 14 اگست کے دوران پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والوں کو ہی جھنڈیوں کی بے حرمتی کرتے دیکھا کیا ہم واقعی پڑھے لکھے ہیں یا پھر پڑھے لکھے جاہل ہیں ؟؟
کیونکہ علم تو فقط ہمارے سر سے گزرا ہے کہ جس نے ہمیں نہ زندگی گزارنا سکھایا اور نہ ہی زندگی گزارنے کے آداب سکھائے فقط سکھایا تو منہ ٹیڑھا کرکے سیلفی لینا اور بڑی بڑی باتیں کرنا کیا ہمارا مقصد یہ تھا یا پھر مقصد صرف علم حاصل کرکے نوکری کرنا تھا یا پھر ڈگری لینا کیونکہ جہاں مقصد نوکری کرنا ہوتا ہے وہاں پھر نوکر ہی پیدا ہوتے ہیں کوئ رہنما پیدا نہیں ہوسکتا.
جبکہ اسکے برعکس قائد کا نوجوان اور اقبال کا شاہین تو وہ ہے جسکا مقصد ناصرف ایک پڑھا لکھا شہری بلکہ ایک بامقصد انسان بھی بننا ہو اور جو علم کو اسطرح حاصل کرتا کہ علم اسکے ذہن کو متاثر کرکے دل کو روشن کرے روح کو معطر کرے اور شخصیت نکھر کر سامنے آئے اور پھر وہ اپنے علم کو استعمال کرکے معاشرے میں تبدیلی لائے نہ کہ پڑھے لکھے ہونے کے باوجود بھی جہالت کا تمغہ اپنے گلے میں ڈالے اور اپنے کردار سے معاشرے میں مزید برائ پیدا کرے ۔۔۔
درحقیقت:
جتنے جاہلوں میں ہم کو جاہل نہ ملے
اتنے پڑھے لکھوں میں ہم کو جاہل ملے ۔۔۔۔